پلازمہ کی خرید و فروخت شرعی طور پر ناجائز اور حرام قرار
ممتاز عالم دین مفتی زبیر نے پلازمہ کی خرید و فروخت کو شریعت کے مطابق ناجائز اور حرام قرار دے دیا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی زبیر کا کہنا تھا کہ عام حالات کے اندر بھی خون کی خرید و فروخت شریعت کی رو سے درست عمل نہیں ہے، قرآن و احادیث کی روشنی میں یہ بالکل غلط ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال میں پلازمہ کی خرید و فروخت کے لیے مافیا متحرک ہو چکا ہے اور خون کی خرید و فروخت ایک دھندہ بن چکی ہے، یہ عمل شرعاً حرام اور سنگین جرم ہے، جبکہ اگلے بندے کی بیماری کے باعث جان پر بنی ہو۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ مشکل حالت میں کسی کی مجبوری کا فائدہ اٹھانا سنگین ترین جرم ہے۔ کسی مجبوری کا فائدہ اٹھا کر لاکھوں روپے کمانا ایک گھناؤنا دھندہ ہے۔
پلازمہ کس طرح حاصل کیا جاتا ہے اور یہ ہوتی کیا چیز ہے؟
انسانی خون کے رقیق حصے کو پلازمہ کہتے ہیں، جسے صحتیاب ہونے والے شخص کے جسم سے ایک مشین کے ذریعے نکالا جاتا ہے۔
ہاتھ میں کہنی کے قریب ایک نس سے یہ مشین خون میں سے پلازمہ الگ کرکے اسکو جمع کرتی ہے اور خون بدن میں واپس ڈال دیتی ہے۔ اس پلازمہ کو اسٹور کیا جا سکتا ہے۔
Comments are closed on this story.